ہم خوش قسمت ہیں کہ ہمیں قائدِاعظم جیسا پُرعزم اور پُرحوصلہ قائد نصیب ہوا جس کی دُور اندیشی اور مسلسل کوشش کے نتیجے میں ہی مسلمانانِ ہند کو ایک آزاد مملکت حاصل ہوئی۔
جیسے جیسے میرے ذہن میں 1992ء کے ورلڈ کپ کی یادیں تازہ ہورہی ہیں ویسے ویسے میں سوچ رہا ہوں کہ ان دونوں ٹورنامنٹس کے دوران پاکستان کے سفر میں کتنی مماثلتیں موجود ہیں۔